گزشتہ برس اسی ماہ ریاست کے لوگوں کو تب تذبذب میں ڈالا گیا تھا جب حکومت کی جانب سے سکیورٹی کی بھاری تعیناتی عمل میں لانے،امرناتھ یاترا کو مکمل ہونے سے قبل معطل کرنے، غیر ریاستی باشندوں سمیت ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو فوری ریاست چھوڑنے، نوجوانوں، سیاست دانوں، مذہبی رہنماؤں کی گرفتاری بڑے پیمانے پر کی گئی تھی۔تاہم 5 اگست کے روز ریاست کی خصوصی پوزیشن ختم کرکے اسے دو الگ الگ یونین ٹیرٹریز میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام کیا گیا۔
4 اور 5 اگست کی درمیانی رات کو ہی مواصلاتی نظام کو معطل کیا گیا تھا اور ریاست میں سخت ترین کرفیو کا نفاذ عمل میں لا کر اسے کئی ماہ تک مسلسل سخت لاک ڈاون کے اندر دھکیل دیا گیا تھا۔