الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں ونود زتشی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اسندھ اسمبلی حلقہ میں جائیں اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
سابق نو کر شاہ نے الیکشن کمیشن میں مختلف عہدوں پر سات برسوں تک کام کیا ہے۔
ونود زتسی کو گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران آندھرا پردیش، تلنگانہ اور تریپورہ کے لیے خصوصی آبزرور مقرر کیا گیا تھا جبکہ وہ راجستھان کے چیف الیکشن افسر بھی رہ چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے یہ قدم اسندھ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کی جانب سے ای وی ایم کے متعلق کئے گئے حیرت انگیز دعووں کے بعد اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی امیدوار بخشش سنگھ کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انہیں لوگوں سے یہ کہتے دیکھا گیا ہے کہ انہوں نے ای وی ایم کو فکس کر رکھا ہے اور انہیں پتہ چل جائے گا کہ کس ووٹر نے کون سے امیدوار کو ووٹ دیا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ووٹ کسی بھی امیدوار کے حق میں ڈالا جائے لیکن وہ بی جے پی کے ہی کھاتے میں شمار ہوجائے گا۔
ہریانہ میں 21 اکتوبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ اور 24 اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔