سدپورا گاؤں کے رہنے والے کوڑے رام کی خواہش تھی کہ جب وہ اپنی سرکاری نوکری سے سبکدوش ہوں تب وہ اپنے گھر ہیلی کاپٹر میں جائیں۔
جب وہ ملازمت سے سبکدوش ہوئے تو ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر اپنے گھر پہنچے۔ اس دوران انہوں نے ہیلی کاپٹر سے گاؤں کی تفریح بھی کی۔
کوڑے رام نے کہا کہ 'آج میری خواہش پوری ہوگئی۔ بچپن سے ہی مجھے ہیلی کاپٹر میں بیٹھنے کا شوق تھا۔ نوکری کے دوران یہ ممکن نہیں ہو پایا لیکن ریٹائرمنٹ کے وقت میرا یہ خواب پورا ہوگیا۔
سنہ 1979 میں کوڑے رام کو ہریانہ کے محکمہ تعلیم میں چوتھے زمرے کے تحت نوکری ملی تھی۔ ان کی پہلی پوسٹنگ نمکا گاؤں کے سرکاری اسکول میں ہوئی اور تب سے انہوں نے اسی اسکول میں اپنے فرائض انجام دیے۔
ہیلی کاپٹر سے گاؤں پہنچنے پر گاؤں کے لوگوں کو لگا کہ کوئی سیاسی پارٹی کا رہنما آیا ہے۔
کوڑے رام نے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے قرض بھی لیا۔ انہوں نے خود تو ہیلی کاپٹر کی سواری کی لیکن اپنے خاندان کو بھی ہیلی کاپٹر میں گھمایا اور 60 برس کی عمر میں اپنے بچپن کے خواب کو بھی پورا کیا۔
ہیلی کاپٹر میں گھومنے کا پورا خرچ تقریباً تین لاکھ روپے سے بھی زائد کا تھا۔