ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق ہائی وے نہیں کھولنے پر پولیس اور لوگوں کے درمیان پتھراؤ اور لاٹھی چارج بھی ہوا۔
میوات میں بین مذہب شادی پر ہنگامہ دراصل گذشتہ 14 اگست کو میوات کے گاؤں سدھراوٹ کے رہنے والے لڑکے اور فیروزپور جھرکا کی لڑکی نے بھاگ کر کورٹ میں شادی کر لی۔
اطلاعات کے مطابق انہوں نے آپسی رضامندی سے کورٹ میرج کی۔ فی الحال دونوں کو پولیس پروٹیکشن حاصل ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں فیروزپور جھرکا کے لوگوں نے نیشنل ہائی وے پر جام لگا دیا۔
نمائندے کے مطابق جام لگ جانے سے مسافروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔
فیروزپور جھرکا میں سیاسی رہنماؤں اور سماجی کارکنان کی ایک پنچایت بھی ہوئی جس میں طے پایا کہ لڑکی کو ڈھونڈنے کے لیے کچھ وقت دیا جائے اور ماحول کو خراب نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود غیرسماجی عناصر نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ انچارج کے سمجھانے کے بعد شام ساڑھے پانچ بجے جام کھلوایا گیا۔ فی الحال شہر میں امن کا ماحول ہے۔ پولیس مکمل مستعدی کے ساتھ تعینات ہے۔
ڈی ایس پی اشوک نے بتایا کہ 'متاثرہ لڑکی کے والد کی شکایت پر ملزم عاقل خان اور اس کے ایک دوست کے خلاف اغوا کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے وہی روڈ جام کرنے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے نے کا ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے'۔
اس معاملے میں ایک ویڈیو بھی لڑکا اور لڑکی کا وائرل ہونے لگا ہے جس میں لڑکی اپنی محبت کا اظہار کرتی نظر آرہی ہے۔