دھان کی روپائی کے سلسلے میں بھوپندر ہوڈا نے یکم جون تک ریاستی حکومت کو الٹی میٹم دے دیا اور احتجاج کا انتباہ دیا۔
ریاست ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اور حزب اختلاف کے رہنما بھوپندر سنگھ ہوڈ ای ٹی وی بھارت ہریانہ کے ایک خصوصی پروگرام ڈیجیٹل چیٹ میں سابق وزیر اعلی اور حزب اختلاف کے رہنما بھوپندر ہوڈا نے حکومت کی 'میرا پانی میری وراست' سکیم کی مخالفت کی۔
’’کانگریس کسان کے مفاد میں ہے‘‘ بھوپندر ہوڈا نے کہا کہ اگر حکومت نے یکم جون تک فیصلہ واپس نہیں لیا تو لاک ڈاؤن کھلتے ہی ریاست بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
حزب اختلاف بھوپندر ہوڈا نے کاشتکاروں سے آزادانہ طور پر دھان کی بوائی کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس کسان کے مفاد میں ہے‘‘ اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
سابق وزیر اعلی نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اپنی ضد چھوڑ کر کسان کی حالت کو سنجیدگی سے سمجھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں اور زمینی پانی کو بچانے کے لئے آگاہی اور منصوبوں پر زور دے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار اپوزیشن کی حیثیت سے ، ہم کسانوں اور زمینی پانی دونوں کے بارے میں فکرمند ہیں۔ لہذا ، ہم حکومت کو مستقل مشورہ دے رہے ہیں کہ کسانوں اور زمینی پانی دونوں کو کیسے بچایا جاسکتا ہے۔
کورونا بحران پر حزب اختلاف کے رہنما بھوپندر ہوڈا نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہریانہ کے عوام نے خود کو نظم و ضبط میں رکھا۔ نہ تو لوگ دیہات میں تاش کھیلتے دکھائی دیے تھے اور نہ ہی وہ ہکا پیتے ہوئے دکھے۔ جس کی وجہ سے ہریانہ میں کورونا کے بارے میں اتنی خراب صورتحال نہیں ہے۔