بی جے پی کے رہنما زاہد حسین نے ہائی کورٹ میں سابق رکن اسمبلی کے خلاف درخواست دی تھی، جس پر آج سماعت کے دوران کاروائی کا حکم دیا گیا۔
متعلقہ مقدمہ میں زاہد حسین کے وکیل محمد ارشد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ سنہ 2017 میں ایس ڈی ایم کی رپورٹ کے مطابق یہ کہا گیا تھا کہ یسین میو ڈگری کالج کی زمین جو عوامی پراپرٹی ہے، اسے ذاتی مفاد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ: ہائی کورٹ نے کاروائی کا حکم دیا جب یہ رپورٹ دی گئی تھی تب کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی لیکن اب عدالت نے اس ضمن میں ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 مئی کو رکھی گئی ہے۔
بتا دیں کہ یسین میو ڈگری کالج نوح میں واقع ایک نیم سرکاری کالج ہے۔ الزام یہ ہے کہ اس پر سابق رکن اسمبلی ذاکر حسین کا قبضہ ہے، اس کے کچھ حصے کو ان کا خاندان ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ پہلے اس کالج کا نام برین میو ہائی اسکول نوح تھا جو بعد میں چودھری محمد یسین میو ڈگری کالج نوح کر دیا گیا۔
الزام یہ ہے کہ یہ نام بھی غیر قانونی طور سے کاغذات میں تبدیلی کر کے کیا گیا۔