سرسا: ہریانہ کے مسلم اکثریتی علاقے نوح میں ہندو تنظیموں کی جانب سے یاترا نکالنے کے اعلان کے بعد ہریانہ حکومت کی جانب سے اجازت نہ دینے کے باوجود کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور قانون کو برقرار رکھنے کے لئے ضلع سرسا میں پولیس کی دو اضافی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ یہ کمپنیاں چوبیس گھنٹے 'الرٹ موڈ' پر رہیں گی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت بھوشن کی موجودگی میں پولس لائن میں تعینات دو پولس کمپنیوں کی ریہرسل کی گئی اور ضروری ہدایات دی گئیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں یہ کمپنیاں سرسا، ڈبوالی، ایلن آباد وغیرہ علاقوں میں خدمات فراہم کریں گی۔ اس موقع پر ڈی ایس پی جگت سنگھ بھی موجود تھے۔
وکرانت بھوشن نے کہا کہ ہماری دونوں کمپنیاں ضلع میں کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ ضلع میں تعینات رہیں گی۔ انہیں ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری تربیت دی جا رہی ہے۔ ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر عجائب سنگھ کی قیادت میں پولیس اہلکاروں کو تربیت دی جا رہی ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ کسانوں کی تحریک، سڑک جام، ملازمین کی تنظیموں کے احتجاج، سیاسی پارٹیوں کے مظاہرے یہاں ہوتے رہتے ہیں، جس میں بعض اوقات حالات انتہائی نازک ہو جاتے ہیں۔پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے یہ کمپنی فوری طور پر موقع پر بھیجی جائے گی جو امن و امان برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کی مسلسل ریہرسل کرائی جائے گی اور انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر مکمل تربیت دی جائے گی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ضلع کی ان پولیس کمپنیوں کی باقاعدگی سے ریہرسل کی جائے گی تاکہ وہ ہمیشہ تیار رہیں۔ ہر پولیس کمپنی میں 107-107 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔