آفتاب احمد نے کہا کہ کی ابتداء ہی سے کسانوں کو حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ پہلے کسانوں کو ان کی فصل خرید میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بہت سے کسانوں کی فصل خریدی ہی نہیں جا سکی اور جن کی فصل رجسٹریشن کے بعد خریدی بھی گئی ان کی رقم کی ادائیگی وقت پر نہیں ہو سکی۔
اس سلسلے میں رکن اسمبلی آفتاب احمد نے کہا کہ حکومت نے یہ وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی فصل کا دام 72 گھنٹوں میں ان کے اکاؤنٹ میں مل جائے گا، لیکن ایک ایک مہینے کی دیری کے بعد کسانوں کے دام مل سکے ہیں۔
انہوں نے ایک اور سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے نام پر ریاست کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ کسانوں سے بنا ان کی مرضی کے چندہ اکھٹا کیا جا رہا ہے۔ اپنی مرضی سے کوئی اگر دے تو کوئی اعتراض کی بات نہیں لیکن اس طرح اگر کیا جاتا ہے تو افسوس ناک ہے۔