ہریانہ انتخابات میں چوٹالا کنبے کی کامیابی
ہریانہ کی سیاست میں دیوی لال برینڈ کا قد کافی بڑا رہا ہے لیکن قریب ایک برس پہلے اس برینڈ کی سیاسی حیثیت کو بڑا دھچکا لگا تھا تب دیوی لال کے ذریعہ قائم کی گئی پارٹی نیشنل لوک دل 'آئی این ایل ڈی' کے دو حصے ہو گئے تھے۔
ایک طرف ہیں اوم پرکاش چوٹالا کے بڑے بیٹے اجے چوٹالا جن کے بیٹے دشینت چوٹالا جن نائک جنتا پارٹی کی قیادت کر رہے ہیں اور دوسری طرف خود اوم پرکاش چوٹالا اور ان کے چھوٹے بیٹے چوٹالا جن پر آئی این ایل ڈی کے 19 ایم ایل اے کو سنبھالنے کی ذمہ داری تھی۔
پارٹی تقسیم ہونے کے بعد لوگ دیوی لال خاندان کی سیاست کے مستقبل پر سوال اٹھانے لگے تھے لیکن ہریانہ کی دلچسب سیاست نے اس بار پنجاب سے قریب سرسا ضلع کے چوٹالا گاؤں سے ایک نہیں چارایم ایل اے اسمبلی میں پہنچا دیے۔
ان میں سب سے اہم بن کر ابھرے ہیں اجے چوٹالا کے بیٹے دشینت چوٹالا اور ان کی ماں نینا چوٹالا جو پہلے آئی این ایل ڈی پارٹی میں تھیں اور بعد میں اپنی نئی پارٹی جے جے پی بنا لی۔
دوسری طرف کانگریس کے باغی رنجیت چوٹالا جو رنیا سے آزاد ایم ایل اے چنے گئے ہیں۔ ڈبوالی سے نوجوان چہرے امت سہاگ کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب جیتے ہیں۔ وہ کانگریس کے سینیئر رہنما ڈاکٹر کیوی سنگھ کے بیٹے ہیں اور چوٹالا گاؤں کے ہی دیوی لال برینڈ کا حصہ ہیں۔
اور سب سے الگ طریقے کے لیے پہچانے جانے والے ابھے چوٹالا ہے جو اس بار پھر سے سرسا کی ایلناباد اسمبلی سے منتخب ہوکر اسمبلی میں پہنچے ہیں۔