ٹکیت ہانسی میں رکن پارلیمان اور بی جے پی لیڈر رام چندر جانگڑا کے خلاف پولیس کیس درج کرنے اور کسانوں کے خلاف درج کیس کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے کے لیے متحدہ کسان مورچہ کے دھرنے میں آئے تھے۔
اروند شرما کے 'آنکھیں نکال لینے...' کے تبصرے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تمام لیڈر اس طرح کی بات کرتے ہیں۔ انہیں اسی کی تربیت دی جاتی ہے۔ ان کی زبان سن کر لگتا ہے کہ طالبان سے ان کا تعلق ہے۔
ادھر کسانوں کے ذریعہ پولس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے گھیراؤ کا اعلان کیے جانے بعد ہانسی کے ایس پی آفس کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ایس پی آفس کی طرف جانے والی سڑکوں پر رکاوٹیں لگا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
حصار کے آئی جی راکیش کمار بھی سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے صبح ہی ہانسی پہنچ گئے۔ سکیورٹی کے حوالے سے 2 اے ایس پی، 7 ڈی ایس پی، پیرا ملٹری فورس کی 2 کمپنیاں اور چار اضلاع کی پولس تعینات کی گئی ہے۔
منی سیکرٹریٹ کے سامنے سے گزرنے والی پرانی قومی شاہراہ کو دونوں طرف سے رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بندکر دیا گیا ہے۔ نیز اس راستے کو سیکٹر 5 کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔