ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات کل رات کو میڈیکل کالج نلہڈ میں ہوئی پولس اور نوجوان سماجی کارکنان کے درمیان جھڑپ کا ویڈیو سامنے آ یا۔جو اب تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق شہید حسن خان میواتی میڈیکل کالج سے 10 وینٹی لیٹر پلول اور ریواڈی کے لئے لے جائے رہے تھے جسے دیکھ کر میوات کے نوح ضلع کے نوجوان سماجی کارکنان وینٹی لیٹر رکوانے کیلئے اسپتال انتظامیہ سے بھڑ گئے۔
میوات : نلہڈ میڈیکل کالج نوح میں سماجی کارکنان اور پولس کے مابین جھڑپ کچھ ہی دیر میں پولس فورس جمع ہو گئی معاملہ آگے بڑھا تو پولس نے لاٹھی چارج بھی کر دیا۔
پولس کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی ہے۔پولس نے اس معاملہ میں 10 نوجوانوں کو حراست میں لے لی جن پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولس کی طرف سے دفعہ 308 بھی لگائی گئی ہے۔
میوات : نلہڈ میڈیکل کالج نوح میں سماجی کارکنان اور پولس کے مابین جھڑپ اس معاملہ کے بعد سوشل میڈیا پر میواتی رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔میوات کے لوگ میوات کے رہنماؤں پر نوجوانوں کا ساتھ نا دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔لوگوں کے مطابق جو نوجوان وینٹی لیٹر رکوانے کی جدوجہد کر رہے تھے ان کا ساتھ دینے کے لئے سیاسی رہنماؤں کا پہنچنا چاہئے تھا۔ لیکن وہاں کوئی رہنما نہیں پہنچا۔اور پولس نے نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
میوات : نلہڈ میڈیکل کالج نوح میں سماجی کارکنان اور پولس کے مابین جھڑپ حالانکہ اس معاملہ میں رکن اسمبلی آفتاب احمد نے حکومت ہریانہ اور پولس انتظامیہ کی مذمت کی ہے۔