شمالی تریپورہ ضلع کے سب ڈویزن پانیساگر میں رواں ہفتے کی شروعات میں وشو ہندو پریشد کی ریلی کے دوران پیش آئے پرتشدد واقعات میں مساجد، دکانوں، اور مکانات پر حملہ کر نقصان پہنچایا گیا۔
تریپورہ تشدد، ایم آئی ایم نے شدت پسند تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا اس واقعے کے خلاف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات نے احمدآباد کلکٹر کو میمورنڈم سونپا اور مطالبہ کیا کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:گجرات اردو ساہتیہ اکادمی کا 6 ادبا و شعرا کو انعامات سے نوازنے کا اعلان
وشو ہندو پریشد اور اس جیسی جتنی بھی شدت پسند تنظیموں پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں کئی دونوں سے بنگلہ دیش میں ہوئے تشدد کا غلط مطلب نکال کر تریپورہ کے مسلمانوں اور ان کے مذہبی مقامات، ان کی جائیداد پر بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اور یہ سب ہونے کے باوجود وشو ہندو پریشد اور دیگر تنظیموں نے ریلی نکالی۔ اور وہاں کے انتظامیہ نے ریلی کوروکنے کی کوشش بھی نہیں کی۔
ایم آئی ایم نے شدت پسند تنظیموں پر پابندی عائد کرنےمطالبہ کیا انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کے خلاف ہم نے کلکٹر کو میمورنڈم سونپا ہے اور مطالبہ کیا کہ تریپورہ میں صدر راج نافذ کیا جائے۔ اس فساد میں ذمہ دار افسران کو ملازمت سے برطرف کیا جائے۔ جن لوگوں کا مادی نقصان ہو ہے ان کو معاوضہ اور تحفظ فراہم کیا جائے۔ ریلی کی اجازت دینے والے افسران اور ہنگامہ آرائی کرنے والے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔