احمد آباد:جوناگڑھ کے مجاوڑی درگاہ کو منہدم کرنے کے نوٹس دینے کے معاملے پر پتھراؤ اور پولس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا اور پولس نے اس معاملے سے جڑے نوجوانوں کی سر عام پٹائی کی۔ اس پر رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا اور سابق رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کو مکتوب لکھ کر پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس مکتوب میں لکھا کہ جوناگڑھ میں پتھراؤ کے افسوسناک واقعہ کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے اشتعال انگیزی کرنے والوں اور پتھراؤ پھینکنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے لیکن صرف سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کارروائی کی جائے۔ انصاف کے مفاد میں یہ ہے کہ بے گناہوں کے خلاف غلط کارروائی نہ کی جائے۔
Police thrashed Muslim youths in Junagadh جوناگڑھ میں مسلم نوجوانوں کی سرعام پٹائی، پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
گجرات کے جونا گڑھ میں نوجوانوں کی سرعام پٹائی کے معاملے میں سابق رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ اور رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے سی ایم پٹیل سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ واقعی افسوسناک ہے کہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار لوگوں کی سر عام پٹائی کا سنگین واقعہ ویڈیو کے ذریعے منظر عام پر آیا ہے۔ سرعام پٹائی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ اس سے قبل اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی پولیس کے جانب سے مسلم نوجوانوں کی سرعام پٹائی کی شدید مذمت کی تھی۔ انہوں نے اس واقعہ کا ویڈیو ٹیویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ہی مظلوم ہوں گے، ہم ہی ظالم کہلائیں گے۔ ہم مارے جائیں گے اور ہم پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ بھارت میں ہندوتوا کی انتہا پسندی عروج پر ہے، ہندوتوا پرستوں کی شرانگیزی کی کچھ چنگاری محکمہ پولیس تک پہنچ گئی ہے۔'
واضح رہے کہ جوناگڑھ کے اوپر کوٹ علاقے کی درگاہوں کو ایک ماہ قبل مسمار کرنے کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔ مذکورہ نوٹس کے حوالے سے معاملہ ہائی کورٹ میں لے جایا گیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ کی طرف سے اگرچہ منہدم نہ کرنے کی زبانی ہدایات دی گئی تھیں، لیکن بتایا گیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن نے تقریباً 25 درگاہوں کو غیر آئینی طور پر مسمار کر دیا تھا، جس کی وجہ سے ایک ایسے وقت میں جب جوناگڑھ کے شہریوں میں ناانصافی اور خوف کا ماحول تھا، اس حقیقت کے پیش نظر کہ یہ مذہبی عقیدے سے جڑا ایک انتہائی حساس معاملہ ہے۔ میونسپل حکام کو عوام میں نوٹس چسپاں کرنے سے پہلے محتاط رہنا چاہیے۔ ہم جوناگڑھ کی پولیس سے تحمل اور انصاف کا مظاہرہ کرنے اور جوناگڑھ کے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔