اردو

urdu

ETV Bharat / state

Noice Pollution احمدآباد میں عوامی مقامات پر ڈی جے اور لاؤڈ اسپیکر کے لیے اجازت لازمی

ملک کی مختلف ریاستوں میں صوتی آلودگی کے تحت عوامی مقامات، تعلیمی اداروں اور ہاسپٹلز کے قریب لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد ہے۔

Noice Pollution
Noice Pollution

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2023, 2:24 PM IST

احمد آباد: پولیس نے آج گجرات میں صوتی آلودگی کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں داخل پی آئی ایل کے تعلق سے کرتے ہوئے ایک حلف نامہ پیش کیا۔ جس کو کہا گیا ہے کہ عام اور دیگر مقامات پر ڈی جے لاؤڈ اسپیکر کو بجانے کے لیے اجازت لینا لازمی ہوگا۔ نیز لاؤڈ سپیکر کے خریدار کے لیے لازمی ہے کہ وہ اسے عوامی سطح پر استعمال کرنے سے پہلے لائسنس حاصل کرے اور اس کے علاوہ پولیس کی اجازت کے بغیر عوام میں لاؤڈ سپیکر بجانا مموع ہے۔

پولیس صرف شرائط کے ساتھ لاؤڈ اسپیکر چلانے کی اجازت دے سکتی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ میں داخل پی آئی ایل کے تعلق سے احمد آباد پولیس نے گجرات ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا جس میں لاؤڈ اسپیکر فروشوں کو لاؤڈ اسپیکر میں ساؤنڈ بیریئرز لگانے کی ضرورت ہے۔ پولیس کمشنر کے نوٹیفکیشن کے مطابق ورگھاڑا میں ریلوے کے رہائشی نجی ملکیت والی سڑک یا عوامی سیاسی، سماجی یا مذہبی جلوس جلسے جلوس پارٹی،کھلی جگہ اور دیگر مقامات پر لاوڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

نوٹیفیکشن میں مزید کہا گیا کہ ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، عدالتوں، عبادت گاہوں کے ارد گرد کی سو میٹر کے دائرے کو پر سکون سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے پرسکون علاقوں کے ارد گرد لاوڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ لاوڈ اسپیکر کے خریداروں کو عوام میں اسے استعمال کرنے سے پہلے لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ پولیس کی اجازت کے بغیر عوامی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر بجانا بھی ممنوع ہے پولیس صرف شرائط کے ساتھ لاؤڈ اسپیکر چلانے کی اجازت دے سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر پر نہ دیں، امیر شریعت کرناٹک

مندرجہ بالا پابندیوں سے استثنی شرائط کے ساتھ پیشگی اجازت سے مشروط ہوگا اس کے علاوہ لاؤڈ سپیکر کو ایک مخصوص ڈیسیبل تک بجانے کی اجازت دینے کا بھی ایک اصول ہے۔ یہ دلیل دی گئی کہ قواعد و ضوابط کے باوجود آواز کی حد کے بغیر لاؤڈ اسپیکر بے قابو ہو کر چلایا جاتے ہیں۔ پولیس نے اعتراف کیا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت ایسے جرائم کے اندراج کا انتظام کیا گیا ہے۔ اور خلاف ورزی کرنے والوں پر کاروائی کی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details