موربی:ریاست گجرات کے موربی میں پیش آئے پل حادثے کے معاملے میں پولیس نے موربی کورٹ میں 1262 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کر دی ہے جس پر سماعت یکم فروری یعنی آج ہونے والی ہے اس سے قبل اوریوا گروپ کے ایم ڈی جئے سکھ پٹیل نے موربی عدالت میں خود سپردگی کا فیصلہ کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال موربی میں مچھو ندی پر بنا پل گرنے سے تقریباً 140 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں گجرات پولیس نے 9 افراد کو گرفتار کیا تھا جس میں اوریوا گروپ کے چار ملازمین بھی شامل تھے۔ ان میں 2 کمپنی کے منیجر ہیں اور 2 ٹکٹ کلرک ہیں۔ اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل کا نام ایف آئی آر میں بطور ملزم درج ہے۔ انھوں نے گزشتہ 20 جنوری کو موربی کے سیشن کورٹ میں عرضی داخل کر پیشگی ضمانت کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالت نے اسے خارج کر دیا تھا۔پل حادثے معاملے میں نو گرفتار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے چار شیٹ میں اوریوا گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کو سرخ سیاہی میں دکھایا گیا ہے چارج شیٹ میں کل 367 افراد کو بطور گواہ نامزد کیا گیا ہے کل بارہ سو باسٹھ صفحات پر مشتمل چار شیٹ تیار کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ موربی میں کیبل برج (پُل) حادثے میں 141 افراد کی موت ہوئی تھی۔ ان ہلاک شدگان میں راجکوٹ سے بھارتیہ کنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمان موہن بھائی کُنداریا کے پرسنل اسسٹنٹ نے کہا تھا کہ موہن بھائی کنداریا کی بہن کے خاندان کے 12 افراد موربی پُل گرنے کے واقعے میں ہلاک ہو گئے۔ جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ وہیں موربی پل سانحہ معاملے میں گجرات شہری ترقی محکمہ نے موربی میونسپلٹی کے چیف آفیسر سندیپ سنگھ جھالا کو معطل کر دیا گیا تھا۔