گجرات حکومت کی جانب سے اسکولی نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، وہیں اس معاملہ پر جمعیت علمائے ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری کا کہنا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں داخل کرنا دستور کے برعکس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے تحت گجرات کے نصاب میں ایک خاص مذہب کی کتاب کو شامل کرنے کا اعلان کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ایجیوکیشن پالیسی کے تحت ایک سرکولر جاری کیا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کیا جائیگا،اور بچوں کو اس کی تعلیم دی جائیگی،یہ آئین کے خلاف معاملہ ہے۔Bhagavad Gita To Be Part of Syllabus in All Gujarat Schools
انہوں نے کہا کہ ہم ایک سکیولر ملک کے باشندے ہیں،جہاں دستور کے مطابق تمام مذاہب کو یکساں حقوق حاصل ہے،اور سبھی کا احترام کیاجاتاہے، تاہم کسی خاص مذہب کی کتاب کو نصاب میں شامل کرنا یہ دستور کے مغائر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ معاملہ کے تحت میٹنگیں بھی منعقد کی گئیں تھیں،اور اگر ضرورت پڑے تو ہم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کرینگے۔