گجرات ہائی کورٹ کے وکیل امتیاز خان پٹھان نے اس معاملے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دو طرفہ بات کرہی ہے۔ ایک طرف تین طلاق کی بات تو دوسری جانب کامن سول کوڈ۔ اس طرح کا قانون ہمارے ملک میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔
'یکساں سول کوڈ ملک کے مفاد میں نہیں'
گجرات ہائی کورٹ کے وکیل امتیاز خان پٹھان کا کہنا ہے کہ طلاق ثلاثہ اور دفعہ 370 کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت اب یکساں سول کوڈ لانے کی تیاری کر رہی ہے۔
کامن سول کوڈ لانا ملک کے مفاد میں نہیں
اس معاملے پر سماجی کارکن کوثر علی سید کا کہنا ہے کہ تین طلاق، دفعہ 370 اور کامن سول کوڈ جیسے پولرائز کرنے والے معاملے کو حکومت اسی لئے اٹھا رہی ہے تاکہ لوگوں کا اقتصادی بحران پر دھیان نہ جائے۔کامن سول کوڈ لانا ملک کے لئے صحیح فیصلہ نہیں ہوگا۔
Last Updated : Sep 28, 2019, 5:18 PM IST