ریاست گجرات میں عشرت جہاں اور سہراب الدین شیخ مبینہ فرضی انکاؤنٹر کیس میں آٹھ برس تک جیل کی سزا کاٹنے کے بعد الزام سے بری کیے گئے، سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارا کو ریٹائرمنٹ کے بعد سابقہ تاریخوں سے آئی جی کے عہدہ پر ترقی دی گئی ہے۔
عشرت جہاں اور سہراب الدین شیخ مبینہ فرضی انکاؤنٹر کیس میں آٹھ برس تک جیل کی سزا کاٹنے کے بعد الزام سے بری کیے گئے، سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارا کو ریٹائرمنٹ کے بعد سابقہ تاریخوں سے آئی جی کے عہدہ پر ترقی دی گئی ہے ریاستی حکومت کے وزیر داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ 31 مئی سنہ 2014 کو بطور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ہوگئے۔
مسٹر ونجارا کو 29 ستبر سنہ 2007 کے سابقہ تاریخوں سے بطور پولیس ڈائیریکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) کے طور پر ترقی دی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ ان کی تنخواہ میں فرق سے متعلق بقایہ اور بڑھی ہوئی پنشن کی ادائیگی کے بارے میں الگ سے ایک حکم جاری کیا جائے گا۔
مسٹر ونجارا کو 29 ستبر سنہ 2007 کے سابقہ تاریخوں سے بطور پولیس ڈائیریکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) کے طور پر ترقی دی جاتی ہے واضح رہے کہ مذکورہ دو کیسز کے علاوہ تلسی رام پرجاپتی انکاؤنٹر کیس میں بھی ملزم بنائے گئے تھے، مسٹر ونجارا کو سہراب الدین شیخ کیس کے سلسلے میں پہلی مرتبہ اپریل سنہ 2007 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انہیں بعد میں نومبر سنہ 2012 میں احمدآباد کے سابرمتی سینٹرل جیل سے ممبئی جیل بھیج دیا گیا، جیل میں رہنے کے دوران ہی انہیں عشرت جہاں کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، اور جیل میں رہتے ہی وہ ریٹائر ہوگئے تھے۔
ونجارا کو سہراب الدین شیخ کیس کے سلسلے میں پہلی مرتبہ اپریل سنہ 2007 میں گرفتار کیا گیا تھا ضمانت ملنے پر وہ فروری سنہ 2015 میں وہ جیل سے باہر آئے، لیکن عدالتی روک کے وجہ سے اپریل سنہ 2016 میں گجرات آسکے۔
سنہ 2017 میں انہیں سہراب الدین انکاؤنٹر کیس سے بری کردیا گیا، جبکہ سنہ 2019 میں احمدآباد میں سی بی آئی کی ایک عدالت نے انہیں عشرت جہاں کیس میں بھی الزام سے بری کردیا۔