احمد آباد:احمد آباد ضلع کلکٹر کے دفتر میں ایم ایل اے کی کوآرڈینیشن میٹنگ منعقد ہوئی۔ جس میں احمد آباد شہر کے جمال پور کھاڑیہ کے ایم ایل اے عمران کھیڑا والا نے کہا کہ دوسرے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والے لوگوں پر گجرات لینڈ پروبیشن ایکٹ 2020 کے تحت کلکٹر اور پولیس نے گزشتہ 4 سالوں میں کیا کاروائی کی ہے؟ احمد آباد شہر میں غیر قانونی طور پر کتنی زمین قبضہ کی گئی، اس کے بارے میں سوال پوچھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کسی بھی شخص کی زمین پر لینڈ گریبنگ ایکٹ کے تحت ناجائز قبضہ کیا جاتا ہے تو زمین کا مالک لینڈ گریبنگ ایکٹ کے مطابق اس کے خلاف لڑ سکتا ہے۔ جس کے لئے کلکٹر کو تحریری طور پر شکایت کرنی ہوگی۔ اس کے بعد درخواست گزار کی درخواست کلکٹر کے ذریعہ منظور یا مسترد کردی جاتی ہے۔ اگر منظوری مل جاتی ہے تو کلکٹر فوری طور پر پولیس کو فون کرتا ہے اور غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے والے شخص کے خلاف شکایت درج کرتا ہے، جس کے بعد اس پر قانونی کاروائی کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ احمد آباد شہر میں زمینوں پر قبضے کا قانون کاغذی شیر ثابت ہو رہا ہے۔ احمد آباد شہرکے شہریوں نے گزشتہ 4 سالوں میں احمد آباد شہر کے کلکٹر کو لینڈ گریبنگ ایکٹ کے تحت 2192 درخواستیں داخل کی ہیں، جن میں کلکٹر نے صرف 164 درخواستوں کو منظور کیا ہے جبکہ 1754 درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ زمین پرقبضے کی %90 درخواستیں مختلف وجوہات کی بنا پر مسترد کر دی جاتی ہیں۔ جبکہ گزشتہ 4 سالوں میں کلکٹر کے حکم کے بعد 70 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جبکہ 2 ملزمان کے خلاف ابھی تک پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔