احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ میں ایک بار پھر اذان معاملہ گونجا۔ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر میں اذان دینے کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں بجرنگ دل کے لوگوں نے بھی عرضی گزار کے طور پر شامل ہونے کی اجازت مانگی تھی اور گجرات ہائی کورٹ نے انہیں عرضی گزار میں شامل ہونے کی اجازت بھی دے دی۔
لاؤڈ اسپیکر میں اذان کے معاملے پر گزشتہ ایک سال گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے جس میں مساجد میں اذان کی تیز آواز کی وجہ سے گاندھی نگر کے لوگوں کو ہو رہی پریشانیوں کو مدر نظر رکھتے ہوئے ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں گاندھی نگر میں تعمیر کی گئی مساجد کا معاملہ بھی اٹھایا گیا تھا۔ جس کے بعد عرضی گزار اور اس کے وکیل کو مبینہ دھمکیاں ملنے لگی جس کے بعد بجرنگ دل اس معاملے میں کود پڑا ۔ اس کے بعد گاندھی نگر بجرنگ دل کے کوآرڈینیٹر نے اس معاملے کی مفاد عامہ کی عرضی میں درخواست گزار کے طور پر شامل ہونے کی اجازت گجرات ہائی سے مانگی تھی اور اسے ہائی کورٹ نے اجازت دے دی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملے پر گجرات حکومت کیا فیصلہ کر رہی ہے؟ اس سے متعلق کارروائی کا حلف نامہ 12 اپریل تک داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔