کورونا وائرس کی وجہ سے تاریخ میں پہلی بار احمدآباد سے رتھ یاترا نہیں نکالی جائے گی۔ گجرات میں کورونا وائرس کا قہر مسلسل بڑھتا جا رہا ہے اور کورونا وائرس کے سب سے زیادہ معاملے احمدآباد میں درج کیے جارہے ہیں۔
ایسے میں احمدآباد سے 1878 جاری رتھ یاترا کی روایت پر اس سال گجرات ہائیکورٹ نے روک لگا دی ہے۔ اس تعلق سے گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بی وکرم ناتھ اور جج جے بی پردیوالا نے ایک پی آئی ایل کی سماعت کے دوران کورونا وائرس کے پیش نظر تمام مذہبی تقاریب پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس دوران ریاستی حکومت نے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ کی 144 ویں رتھ یاترا کی تیاریاں احمدآباد میں جاری ہیں، اسے 23 جون کا نکالا جائے گا جو اٹھارہ کلومیٹر پر منحصر ہے اور اس میں تقریبا پانچ سے سات لاکھ افراد شریک ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ درخواست گزار نے پوری رتھ یاترا پر سپریم کورٹ کی طرف سے روک لگانے کا حوالہ دیتے ہوئے احمدآباد کی رتھ یاترا پر روک لگانے کی مانگ کی تھی۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے کہا جاتا تھا کہ کورونا وائرس کو مدنظر رکھتے ہوئے احمد آباد کی تاریخی بھگوان جگن ناتھ کی رتھ یاترا میں عوام کو شامل نہیں کیا جائے گا اس مرتبہ رتھ یاترا میں صرف تین رتھ ہی شامل کیا جائے گا جس کے لیے سکیورٹی ایجنسیوں کو 5 دن تعینات کردیا جائے گا۔
بھگتوں کو گھر بیٹھے ٹیلی ویژن کے ذریعے ہی رتھ یاترا کا درشن کرنے کے لیے سمجھایا جا رہا تھا رتھ یاترا میں لوگوں کو شامل نہیں ہونے سے روک لگانے کے لئے ناکہ بندی کی جارہی تھی اور کورونا وائرس و رتھ یاترا کے پیش نظر سکیورٹی اہلکاروں کی تعطیلات بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔ لیکن اب ہائی کورٹ نے رتھ یاترا نکالنے پر پوری طرح پابندی عائد کر دی ہے۔