کشمیر کو لداخ خطے سے جوڑنے والے زوجیلا راستے پر متعدد حادثوں میں درجنوں جانیں تلف ہوئی ہیں لیکن اب یہ سلسلہ زوجیلا سُرنگ کی وجہ سے تھم جائے گا۔ یہ شاہراہ زوجیلا جیسے خطرناک درّے کی وجہ سے سردی کے موسم میں چھ ماہ تک بند رہتی ہے جس کی وجہ سے لداخ کے لوگوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے کیوں کہ برف باری کی وجہ سے اس مقام پر تقریباً تیس سے چالیس فٹ برف جم جاتی ہے۔
مرکزی حکومت نے اس خطے کا رابطہ کشمیر یا ملک کے بقیہ حصوں سے برقرار رکھنے کے لیے زوجیلا کے لیے چند سال قبل ٹنل بنانے کا اعلان کیا تھا جس پر رواں برس جون میں کام شروع ہوا۔
جولائی کے مہینے میں انجینیئرز نے اس ٹنل میں انٹری کی اور افسران کے مطابق فی الحال ایک سو چالیس میٹر ٹنل کو تیار کیا گیا ہے جب کہ اس ٹنل کی لمبائی تیرہ کلومیٹر سے زیادہ ہے۔