ضلع گاندربل میں جیالوجی اینڈ مائننگ اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کی جانب سے مشترکہ طور منعقد کئے پبلک ہیئرنگ پروگرام کے دوران نالہ سندھ سے ریت اور بجری نکالنے کے عمل سے متعلق اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ میٹنگ منعقد کی گئی۔
نالہ سندھ سے معدنیات کا اخراج، گاندربل میں پبلک ہیئرنگ کا انعقاد میٹنگ کے دوران متعلقہ ٹھیکدار کی جانب سے ماحولیاتی تصفیہ سرٹیفکٹ (Environmental Clearance) حاصل نہ کرنے کی وجوہات کے سلسلے میں سبھی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔
پروگرام کے دوران جیالوجی اینڈ مائننگ اور پولیوشن کنٹرول بورڈ نے باہمی اشتراک سے اسٹیک ہولڈرز کے سبھی خدشات کو دور کرتے ہوئے ضلع گاندربل میں ای ٹینڈرنگ کے ذریعے ٹھیکہ حاصل کرنے والے ٹھیکہ داروں کو Environmental Clearance سرٹیفکٹ دے کر انہیں ریت اور بجری نکالنے کی اجازت دی گئی۔
میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ افسر، پولیوشن کنٹرول کمیٹی اور ڈسٹرکٹ مائنگ افسر نے دعویٰ کیا کہ پروگرام کے دوران اسٹیک ہولڈرس کے خدشات کو دور کیا گیا اور نالہ سندھ پر آرچ کے مقام پر ٹھیکہ دار کو ریت اور بجری نکالنے کے لیے Environmental Clearance سرٹیفکٹ جاری کی گئی۔
مزید پڑھیں:گاندربل میں کم عمری کی شادی کے خلاف آگاہی مہم
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں قریب دو سال قبل انتظامیہ نے نالہ سندھ سمیت دیگر آبی ذخائر سے ریت یا بجری از خود نکالنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کام کے لیے باضابطہ ایک کنٹریکٹ نظام کا قیام عمل میں لاکر آزادانہ طور ریت اور بجری نکالنے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
حکومت کی جانب سے کنٹریکٹ نظام عمل میں لائے جانے کے بعد آزادانہ طور پر ریت یا بجری نکالنے کے عمل سے جڑے مزدوروں اور مقامی ٹھیکہ داروں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے، احتجاجیوں کے مطابق نئے کنٹریکٹ نظام کے سبب انکی روزی متاثر ہو رہی ہے۔