نالہ سندھ پر تعمیر عارضی پل ڈہہ جانے سے عوام کو مشکلات گاندربل (جموں کشمیر) :وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں نالہ سنگھ پر سترنہ کنگن کے مقام پر تعمیر کیا گیا عارضی پل اچانک ڈہہ جانے سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پل اُس وقت ڈہہ گیا جب چند مقامی باشندے پل کو پار کر رہے تھے اور معجزاتی طور بچ نکلے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ گرچہ پل ڈہہ جانے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس سانحہ سے انتظامیہ کے بلند و باند دعووں کی قلعی کھل جاتی ہے۔
سترنہ، کنگن کے باشندوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نالہ پر تعمیر پل سنہ 2014 کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ڈہہ گیا جس کے بعد لوگوں کو نالہ پار کرنے کے لیے طویل عرصہ تک متبادل راستہ اختیار کرنا پڑا۔ لوگوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے یہاں کنکریٹ پل کی تعمیر کو منظوری دی جس پر فنڈس واگزار نہ کیے جانے کے بعد ٹھیکہ دار نے کام کو روک دیا تھا۔ لوگوں کا کہنا ہے یہاں ایک اور عارضی پل تعمیر کیا گیا جو گزشتہ روز اچانک ڈہہ گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ انہوں نے کئی بار پل کی تعمیر کے لئے فنڈس واگزار کیے جانے کی درخواست جسے ’’ہر بار نظر انداز کیا گیا۔‘‘ لوگوں کا کہنا ہے کہ عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے آئے روز بلند و بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں جو زمینی صورتحال کا مطالعہ کرنے سے سراب ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ عوامی اصرار کے بعد گزشتہ برس پل کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا گیا تھا جس کو اچانک اور نا معلوم وجوہات کی بنا پر پھر سے روک دیا گیا۔
مزید پڑھیں:Demand Construct Bridge on Nallah Sindh: پُل نہ ہونے سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ دس ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل ضلع گاندربل کے سترنہ علاقے کے باشندے، خواہ اسکول کالج جانے والے طلبہ ہوں یا کام، نوکری کے لئے روزانہ گھر سے نکلنے والے ملازمین اور کاریگر، یا پھر اسپتال جانے والے بیمار یا تیماردار ہوں، سب اسی پل کو پار کرکے اپنی اپنی منزل کی جانب روانہ ہوتے تھے، تاہم اب عارضی پل بھی ڈہہ جانے سے لوگوں کو ناقابل بیاں مصیبتوں سے گزنا پڑے گا۔