پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے دور دراز علاقہ شالین کڈدھار، کاستی گڑھ میں عوام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مجوزہ سڑک کی تعمیر میں سروے کے دوران غریب عوام کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں لوگوں نے انتظامیہ کی جانب سے بنیل تا مالوا سڑک کے سروے میں 'اقربا پروری' پر محکمۂ تعمیرات عامہ کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ڈوڈہ: روڑ سروے میں اقربا پروری کا الزام مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'پنچایت کڈدھار کا شالین گاؤں پہلے ہی چلی دھندل سڑک سے جڑا ہوا ہے۔ اسی گاؤں کے مشرقی حصّہ سے حال ہی میں لور بنیل تا ملواہ شالین سڑک کو منظوری دی گئی ہے لیکن محکمہ نے علاقہ کے اثر و رسوخ رکھنے والے چند افراد کو خوش کرنے کے لیے سڑک کا سروے لور بنیل کے بجائے یاسین موڑ سے کیا ہے جس وجہ سے شالین کے لوگوں کی زرعی زمین کو بھاری نقصان پہنچے گا۔'
لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی چلی دھندل سڑک کی تعمیر کے دوران اُن کی زرعی زمین تباہ ہو چکی ہے۔ اُس وقت سڑک کی علاقہ میں اشد ضرورت تھی اور کئی لوگوں کے پاس اُتنی ہی زمین تھی جو سڑک کی کشادگی میں استعمال ہوئی۔
عوام کا کہنا تھا کہ 'آج مزید پچاس سے سو میٹر کی دوری پر ایک اور سڑک تعمیر کر کے علاقے کے لوگوں کو مزید مشکلات میں ڈالا جا رہا ہے۔'
اس ضمن میں عوام نے متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران خصوصاً ضلع ترقیاتی کمشنر سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سروے میں عوامی مفادات کو ترجیح دی جائے، وگرنہ لوگ احتجاج کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔
ادھر ایس ای محکمۂ تعمیراتِ عامہ ڈوڈہ ناصر حسین شیخ نے بتایا کہ 'جہاں سے سڑک کا سروے کیا گیا ہے۔ وہ 'گریڈ' کے مطابق کیا گیا ہے۔ اگر اس میں چھیڑ چھاڑ کی جاتی ہے تو اس کی مسافت بڑھ جائے گی اور مختص فنڈس سے اس کی تعمیر ممکن نہیں ہوگی۔'