جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کی تحصیل کاستی گڑھ کے گاؤں شروڑ میں اتوار کے روز جنگلی جانور کے حملے میں ایک شخص شدید طور زخمی ہوا ہے۔
ڈوڈہ: جنگلی جانور کے حملہ میں ایک شخص شدید زخمی مقامی لوگوں کے مطابق اتوار کے روز قریب ساڑھے چار بجے گنگواس کاستی گڑھ کا رہائشی شیر محمد ماگرے شروڑ سے واپس اپنے گھر لوٹ رہا تھا کہ راستہ میں جنگلی جانور نے اُس پر حملہ کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور جانور تندوا تھا جو گزشتہ کئی ماہ سے رہائشی آبادی میں سر عام گشت کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ علاقہ میں ریچھ نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ خوش قسمتی سے جنگلی جانور کا یہ حملہ رہائشی علاقہ میں رونما ہوا اور متاثرہ شخص کی چیخ و پکار لوگوں نے سُنی اور فوراً جائے واردات پر پہنچ کر اُس کی جان بچائی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شیر محمد ماگرے کو چہرے پر گہری چوٹیں آئی ہیں جس میں ناک، آنکھ کا حصّہ کافی متاثر ہوا ہے۔
خون میں لت پت شخص کو گاؤں والوں نے فوراً گاڑی کے ذریعہ میڈیکل کالج ڈوڈہ پہنچایا۔ جہاں ڈاکٹروں نے اُس کی حالت تشویشناک بتا کر اُسے بہتر علاج کے لئے میڈیکل کالج جموں منتقل کر دیا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص بہت ہی غریب اور سادہ ہے اور پانچ افراد پر مشتمل کنبہ کا کمائی کا واحد ذریعہ ہے۔
لوگوں نے محکمہ وائلڈ لائف پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گاؤں میں دِن کے اوقات میں بندر اور شام ہوتے ہی تندوے اور ریچھ رہاشی علاقے میں آجاتے ہیں جس وجہ سے لوگ خوفزدہ ہیں اور بتایا کہ اگر ایسے ہی جنگلی جانوروں کی موجودگی رہائشی علاقوں میں جاری رہی تو عنقریب مزید ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔