دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد سے ہورہی مسلسل گرفتاریاں اور ان کے خلاف لگائے جارہے یو اے پی اے قانون پر سخت رد عمل سامنے آرہا ہے۔
دہلی فسادات پر کیا بولے ہرش مندر؟ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی پولیس ایک سازش کے طور پر گرفتاریاں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں سرکار میں رہا ہوں اگر کوئی فساد کطھ گھنٹوں سے زیادہ چلے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے، اور دہلی جو بھارت کی دارالحکومت ہے ایسی جگہ پر 3 دن تک فساد چلتا ہے تو اس میں مرکزی حکومت صاف طور پر شامل رہی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ جب شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کا آغاز ہوا تھا تبھی انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک پیٹیشن داخل کی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ جنہوں نے بھڑکاؤ بیان دیے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے لیکن تبھی جج کا تبادلہ کر دیا گیا اور اس کے بعد کورونا کو وجہ بتا کر اس پر کارروائی کرنے سے منع کر دیا گیا۔ تاہم تمام دیگر معاملوں پر سماعت آن لائن جاری رہی۔