مودی نے یہاں وگیان بھون میں آیوش وزارت کے ذریعہ منعقد ایک تقریب میں پردھانمنتری یوگا ایوارڈ یافتہ افراد و اعزاز سے نوازنے کے بعد یہ بات کہی۔تقریب میں انہوں نے 19ویں صدی کے 12بہترین آیوش ڈاکٹروں پر ڈاک ٹکٹ جاری کئے اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہریانہ میں 10آیوش صحت مراکز اور آروگئےکیندروں کا افتتاح کیا۔
' یوگ کے بعد اب آیوش کو دنیا میں پہنچنا ہے' آیوش کےتحت آیروید، یوگ، یونانی ،سدھ اور ہومیوپیتھی آتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب لیہہ لداخ سووا رگپا بھی آیوش کنبہ کا چھٹا رکن بنا گیا ہے اور اس کے لئے لداخ میں بین الاقوامی میں سطح پر ایک تحقیقی مرکز بنایا جائےگا۔
مودی نے کہا کہ بیماری سے بچاؤاور علاج صدیوں سے ملک کی خوشحال طبی روایت کا حصہ رہے ہیں ۔ہم اپنی اس وراثت کو جدیدیت سے جوڑنے میں اتنے کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت نے گزشتہ پانچ سال میں اسی سمت میں کوشش کی ہے۔ملک کو 50کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کا ہدف حاصل کرنے میں آیوش کا بہت بڑا رول ہوسکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’’ہماری روایتی تعلیم کی پیش کش اسی زبان میں ضروری ہے جسے طبی سائنس کی دنیا میں سمجھ سکیں۔ملک کے طبی نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کرنے کےلئے جدید اور روایتی طبی طریقوں کو جوڑنا ہوگا اور آیوش صحت اور آروگیے کیندر اس مشترکہ ماڈ کی انوکھی مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آیشمان بھارت یوجنا کےتحت ملک بھر میں ڈیڑھ لاکھ میڈیکل اور آروگیے مراکز کھولے جانے ہیں جن میں 12ہزار 500آیوش مرکز ہوں گے۔ان میں آج 10کی شروعات ہوئی ہے اور حکومت کا ہدف چار ہزار مراکز کی شروعات اس سال کے آخر تک کرنے کا ہے۔
ہریانہ کے امبالہ ،کرنال، فریدآباد، سونیپت،گروگرام،کیتھل،میتوات،حصار،جیند اور پنجچکلا اضلاع میں ان مراکز کی شروعات ہوگئی۔پنچکلا میں منعقد تقریب میں ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال بھی موجود تھے۔