اردو

urdu

ETV Bharat / state

ریپ متاثرہ کو امانت اللہ خاں کی مدد

اوکھلا اسمبلی حلقہ کے جسولہ علاقہ میں گزشتہ دنوں پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والی جنسی زیادتی کی شکار نابالغہ کو رکن اسمبلی امانت اللہ خاں نے مددکے طور پر ان کے گھر جاکر دو لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔

ریپ متاثرہ کو امانت اللہ خاں کی مدد
ریپ متاثرہ کو امانت اللہ خاں کی مدد

By

Published : Dec 7, 2019, 10:48 PM IST


یہ اطلاع وقف بورڈ کی جاری کردہ ریلیز میں دی گئی ہے۔

ریلیز کے مطابق اوکھلا اسمبلی حلقہ کے جسولہ علاقہ میں گزشتہ دنوں دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی ایک نابالغہ کے ساتھ عصمت دری کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں پولیس نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے کئی سخت دفعات کے علاوہ پاکسو ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ملزم نابالغ لڑکے کو جیل بھیج دیا۔جس کے بعد متاثرہ پریوار پر پر ملزم پریوار کی جانب سے کچھ لے دیکر سمجھوتہ کرنے کے لئے دباؤڈالا جارہاتھا۔حلقہ کے ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کو جیسے ہی اس کی اطلاع ملی انہوں نے متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان والوں سے ملاقات کر کے حالات کا جائزہ لیا اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

آج امانت اللہ خان نے جسولہ متاثرہ پریوار کے گھر جاکر نابالغہ رانی (بدلا ہوا نام)کو دو لاکھ کا چیک حوالے کرتے ہوئے اسے بالکل بھی نہ گھبرانے اور مضبوطی کے ساتھ قانونی لڑائی لڑنے کا حوصلہ دیا۔امانت اللہ خان نے اس دوران ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سے قبل متاثرہ خاندان سے ملے تھے اور واقعہ کی پوری تفصیل لینے کے بعد اے سی پی،ایس ایچ او اور آئی او سے بات کی تھی اور سخت سے سخت قانونی کارروائی کرنے کے لئے پولیس سے بات کی مگر کیونکہ متاثرہ ایک غریب دلت خاندان سے تعلق رکھتی ہے جسکی وجہ سے یہ قانونی لڑائی لڑنے کے لئے بھی پوری طرح سے مضبوط نہیں ہیں اس لئے آج ہم نے دہلی وقف بورڈ کی جانب سے دو لاکھ روپئے کا چیک انھیں دیا ہے اور اگر یہ چاہیں گے تو ان کے لئے عدالت میں وکیل کا بھی انتظام کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ کہ متاثرہ کی پھوپھی نے انھیں بتایا کہ ملزم لڑکے کا تعلق دبنگ پریوار سے ہے اور وہ لوگ متاثرہ پر پیسوں کا لالچ دیکر سمجھوتہ کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔امانت اللہ خان نے کہا کہ انھوں نے اسی لئے دو لاکھ کا چیک متاثرہ کو دیا ہے تاکہ دباؤ میں یا پیسوں کی کمی کی وجہ سے وہ سمجھوتہ نہ کریں اور مضبوطی کے ساتھ اپنی لڑائی ملزمین کے خلاف لڑیں۔امانت اللہ خان نے عصمت دری معاملہ میں نابالغ ملزمین کو جوینائل سسٹم کا فائدہ ملنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس قانونی نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے جس کا فائدہ عموماملزمین اٹھاکر جلد چھوٹ جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملزم جب عصمت دری کررہاہے تو وہ نابالغ کیسے ہوا؟ انہوں نے واضح طور پر قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین کو سخت سے سخت سزا ہونی چاہئے۔

واضح رہے کہ جسولہ کے ایک سرکاری اسکول کی 9ویں کلاس کی طالبہ رانی کوجس کی عمر15سال ہے اور وہ نابالغہ ہے یکم دسمبر کو پڑوس کا ہی ایک لڑکا جسکی عمر 16سال بتائی گئی ہے اور وہ بھی نابالغ ہے 2بجے کے قریب دن میں بہلا پھسلاکر قریب ہی ایک خالی مکان میں لے گیا تھا جہاں اس کے دوست بھی موجود تھے۔اس کمرے میں ملزم لڑکے نے پہلے تو کمرہ میں اسے بند رکھا پھر رات کو اسے پانی میں کچھ نشیلی شئے پلاکر اسکی عصمت دری کی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details