اردو

urdu

By

Published : Jul 18, 2022, 6:45 PM IST

ETV Bharat / state

Voting for Presidential Elections: صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ

صدارتی انتخابات کے لیے ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے منتخب ایم پی اور ایم ایل ایز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔ وہیں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے وہیل چیئر پر بیٹھ کر گئے۔ Voting for Presidential Elections

صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ
صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ

منموہن سنگھ دوپہر میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور وہاں سے انہیں وہیل چیئر پر پولنگ اسٹیشن لے جایا گیا۔ وہاں پولنگ اہلکاروں نے بیلٹ پیپر کو بیلٹ باکس میں ڈالنے میں ان کی مدد بھی کی۔ آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے صدارتی انتخابات کے سلسلہ میں وجئے واڑہ کے اسمبلی کمیٹی ہال میں صدارتی انتخابات کے سلسلہ میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ انہوں نے سب سے پہلے اپنا ووٹ ڈالا۔ صبح میں ووٹ ڈالنے والے دیگر رہنماؤں میں اسپیکر اسمبلی ٹی سیتارام، وزراپدی ریڈی رام چندرریڈی، بی راجندرریڈی اور دیگر کابینی وزراشامل ہیں۔

ملک کے دیگر حصوں کی طرح آسام قانون ساز اسمبلی کے اراکین اسمبلی بشمول وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے پیر کو صدارتی انتخاب کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔ آسام کے کل 126 ایم ایل ایز میں سے 119 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ وہیں آسام کے وزیر اعلی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں 2022 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔ حکمراں این ڈی اے اور اپوزیشن کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف دونوں کے قانون سازوں کو صبح 10 بجے ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے اسمبلی احاطے میں قطار میں کھڑے دیکھا گیا۔ آسام کے ایک ایم ایل اے کے ووٹ کی قیمت 116 ہے جس کی کل قیمت 14 ہزار 616 ہے۔ حکمراں این ڈی اے کے پاس 79 ایم ایل اے ہیں، جبکہ بی پی ایف کے تین ممبران جو اتحاد کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس میں باضابطہ طور پر شامل نہیں ہوئے ہیں، ان کے بھی مرمو کو ووٹ دینے کا امکان ہے۔

کانگریس کے پاس 27 ایم ایل اے ہیں لیکن ان میں سے تین کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے معطل کر دیا گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کس کو ووٹ دیں گے۔ آسام میں کل 21 اراکین پارلیمان ہیں جن میں لوک سبھا میں 14 اور راجیہ سبھا میں سات ہیں اور ووٹوں کی کل قیمت 14 ہزار 700 ہے۔ حکمراں این ڈی اے کے پاس کل 15 ایم پی ہیں، جن میں بی جے پی کے 13 اور اس کے اتحادیوں اے جی پی اور یو پی پی ایل سے ایک ایک ممبر ہے، جبکہ ایک آزاد بھی مرمو کے حق میں ووٹ دینے کا امکان ہے۔

صدارتی انتخابات میں این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مرمو کا مقابلہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا سے ہے۔ ووٹوں کی گنتی 21 جون کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:PM Modi Casts Vote in Presidential Election: وزیر اعظم مودی نے صدارتی انتخابات کےلیے ووٹ ڈالا

ABOUT THE AUTHOR

...view details