منموہن سنگھ دوپہر میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور وہاں سے انہیں وہیل چیئر پر پولنگ اسٹیشن لے جایا گیا۔ وہاں پولنگ اہلکاروں نے بیلٹ پیپر کو بیلٹ باکس میں ڈالنے میں ان کی مدد بھی کی۔ آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے صدارتی انتخابات کے سلسلہ میں وجئے واڑہ کے اسمبلی کمیٹی ہال میں صدارتی انتخابات کے سلسلہ میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ انہوں نے سب سے پہلے اپنا ووٹ ڈالا۔ صبح میں ووٹ ڈالنے والے دیگر رہنماؤں میں اسپیکر اسمبلی ٹی سیتارام، وزراپدی ریڈی رام چندرریڈی، بی راجندرریڈی اور دیگر کابینی وزراشامل ہیں۔
ملک کے دیگر حصوں کی طرح آسام قانون ساز اسمبلی کے اراکین اسمبلی بشمول وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے پیر کو صدارتی انتخاب کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔ آسام کے کل 126 ایم ایل ایز میں سے 119 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ وہیں آسام کے وزیر اعلی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں 2022 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔ حکمراں این ڈی اے اور اپوزیشن کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف دونوں کے قانون سازوں کو صبح 10 بجے ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے اسمبلی احاطے میں قطار میں کھڑے دیکھا گیا۔ آسام کے ایک ایم ایل اے کے ووٹ کی قیمت 116 ہے جس کی کل قیمت 14 ہزار 616 ہے۔ حکمراں این ڈی اے کے پاس 79 ایم ایل اے ہیں، جبکہ بی پی ایف کے تین ممبران جو اتحاد کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس میں باضابطہ طور پر شامل نہیں ہوئے ہیں، ان کے بھی مرمو کو ووٹ دینے کا امکان ہے۔