ملک کے نائب صدر جمہوریہ ایم ونکیا نائیڈو نے معذور لوگوں کو با اختیار بنانے کے لیے کام کرنے والی رضاکارانہ تنظیموں، اہلیت کے فروغ اور ریسرچ بورڈ (سکشم) کے ’راشٹریہ چکشو دان پکھواڑے‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آنکھوں کا عطیہ کو عظیم عطیہ قرار دیا۔
نابینی کو سنگین صحت مسئلہ قرا ر دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ملک میں ہی تقریباً 46 لاکھ لوگ بینائی سے محروم ہیں جن میں سے بیشتر پچاس برس سے زیادہ عمر کے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موتیابند کے بعد کارنیل بینائی سے محرومی کی بڑی وجہ ہے، جس سے ہر برس تقریباً 20000 لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ اس سے متاثر ہونے والوں میں بیشتر نوجوان اور بچے ہیں۔
انہوں نے اس سے بچاو کے لیے آنکھوں کی حفاظت، شروعاتی علاج کرنے اور کارنیل ٹرانسپلاٹ کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ کارنیل ٹرانسپلانٹ کے لیے کارنیا دینے والے کی ضرورت ہوگی، لہذا ضرورت ہے کہ آنکھوں کے عطیہ کے بارے میں بیداری لائی جائے جس سے ملک میں کارنیل سے اندھے پن کو ختم کیا جاسکے۔