نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے ڈپارٹ منٹ آف ٹیچرٹریننگ اینڈ این ایف ای کے تین روزہ ’جامعہ انٹرنیشنل ایجوکیشن کانفرنس‘کاافتتاح کیا،اس کانفرنس کو کووڈ-19 کے تناظرمیں تاریخی قرار دیا جارہا ہے۔ یہ کانفرنس فیکلٹی آف انجینیئرنگ کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی۔International Conference on Education (JICE-2022) Begins at JMI
پدم شری پروفیسر نجمہ اختر نے اس افتتاحی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کووڈ-19 کی وجہ سے تعلیمی نظام پرمرتب ہونے والے اثرات، درپیش مسائل اوران کے ممکنہ حل کے لیے مستقبل میں ایک فعال، موثر، جامع اور دل چسپ طریقہ تدریس اور نصاب کی تشکیل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔انہوں نے کانفرنس کے انعقاد پر صدرشعبہ پروفیسر ناہید ظہور اورپروفیسرجسیم کے ساتھ پورے شعبے کی کوششوں کو سراہا۔
کانفرنس کے صدرنشیں اور ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر اعجاز مسیح نے مہمانوں اورماہرین تعلیم کا شکریہ اداکیا۔کانفرنس کے آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر جسیم احمدنے کانفرنس کے اغراض ومقاصدپر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے موجودہ تناظر میں اس کی اہمیت پرزوردیا۔یہ سیمینار6 سے 8 مئی یعنی تین دنوں تک جاری رہے گا۔ میزورم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرکے آر ایس سمباسِواراؤنے تقریب میں بطورمہمانِ اعزازی شرکت کی۔انھوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی اہمیت اورتیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں تعلیمی اداروں کے تبدیل ہوتے رول اور اس کی افادیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
این سی ٹی کے سابق چیرمین پروفیسر سنتوش پانڈانے تقریب میں کلیدی خطبہ پیش کیا۔ انھوں نے تعلیمی اداروں میں قومی تعلیمی پالیسی کے ڈھانچے کی سمجھ پیداکرنے اور قومی ضروریات وتقاضوں سے متعلق مختلف لائحہ عمل اپنانے کی تجویز پیش کی۔