نئی دہلی:سپریم کورٹ نے جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے کے تحت درج ایک کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت پھر سے ملتوی کردی ہے۔ 29 نومبر 2023 کو ضمانت کی درخواست پر ہوئی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ یو اے پی اے کا کیس عمر خالد کے خلاف فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام میں درج کیا گیا ہے۔ خالد کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کی عدم موجودگی کی وجہ سے جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس ستیش چندر شرما نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔
گزشتہ سماعت کے دوران بنچ نے کہا تھا کہ 'مقدمہ پر بحث کرنے والے سینئر وکلاء کی غیر موجودگی کی وجہ سے درخواست گزار اور یونین آف انڈیا کی جانب سے مشترکہ درخواست کی گئی ہے۔ اس معاملے کی سماعت 10 جنوری کو ہوگی۔ اس دوران کیس میں قانونی چارہ جوئی مکمل کی جائے۔ یہ کیس یو اے پی اے کی مختلف دفعات کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کے ساتھ درج تھا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس پرشانت کمار مشرا نے 9 اگست 2023 کو خالد کی درخواست کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔