جمعیت علما ہند کی قومی مجلس عاملہ کی ایک اہم میٹنگ گزشتہ دنوں دہلی کے صدر دفتر میں منعقد ہوئی، اس میٹنگ کی صدارت جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کی، جس میں ملک کے موجودہ حالات سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اس دوران دونوں جمعیت کے انضمام سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔
JAMAIT FACTIONS MAY ‘MERGE SOON’ TO HAVE UNITED VOICE ON MUSLIM CONCERNS
اطلاعات کے مطابق میٹنگ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کی روشنی میں دونوں جمیعت کا انضمام ضروری ہو گیا ہے، ایسے میں اب دونوں کروپوں کا انضمام لازمی ہے۔ واضح رہے کہ جب جمعیت کے دو ٹکڑے ہوئے تھے تب مہاراشٹر کی لیگل ٹیم ارشد مدنی کے گروپ میں گئی تھی جس کی وجہ سے زیادہ تر قانونی معاملہ ارشد مدنی کی جمعیت دیکھا کرتی تھی وہیں محمود مدنی گروپ فلاحی کاموں کو زیادہ ترجیح دیتی تھی۔
اطلاعات کے مطابق انضمام کے بعد جمعیت کے تمام تر اختیارات مولانا ارشد مدنی کو دیے جا سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں انضمام کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے دونوں جمیعت کے انضمام سے متعلق فارمولا بھی تیار کیا جا رہا ہے، جس پر آئندہ 21 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں مہر لگ سکتی ہے،قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں دیوبند میں مولانا محمود مدنی کی دعوت پر ایک تقریب میں شریک ہوئے تھے، جس میں اپنے خطاب کے دوران ارشد مدنی نے کہا تھا کہ میری اس تقریب میں شرکت شائد ہمارے ایک ہونے کا رستہ بن جائے جس کے بعد تمام لوگوں نے اس بات کو سراہا تھا۔