قومی دارالحکومت دہلی واقع انا نگر میں آباد تمل ناڈو سے کرنے والے تمام افراد خانہ حاشیہ پر آگئے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سے انا نگر میں رہنے والے تمام تمل ناڈو کے رہنے والے لوگوں کو یہ فکر لاحق ہوگئی ہے کہ اگر ان کا گھر تباہ ہوگیا تو وہ کہاں جائیں گے؟
دہلی میں تمل خاندان بحران کا شکار ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے سلویہ نے کہا کہ وہ تمل ناڈو سے آکر انا نگر میں آباد ہوگئیں، وہ انا نگر میں اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہیں۔
سلویہ نے کہا کہ رہنماؤں کی یقین دہانی کے بعدقرض لے کر اپنا پکا مکان تعمیر کروایا، لیکن اب سپریم کورٹ کے اِس حکم کے بعد مکانات کے ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ایسی صورتحال میں سمجھ نہیں آرہا ہے کہ مجھے کہاں جانا چاہیے، جبکہ 50 سے زیادہ برسوں سے میرا پورا کنبہ انا نگر میں رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہم جھونپڑی میں رہتے تھے لیکن کچھ سال پہلے ہم نے یہاں پکا مکان بنایا تھا اور اب عدالت اسے توڑنے کے لیے کہہ رہی ہے، سمجھ میں نہیں آتا کہ اب اپنے پورے کنبے کے کے ساتھ کہاں جائیں۔
گفتگو کے دوران سلویہ نے کہا کہ 'ہم بھی ایک اچھی جگہ بننا چاہتے ہیں، حکومت ہمیں یہاں سے کسی اور جگہ منتقل کردے اور پھر ہمارے مکانات توڑ دے، کیوں کہ ہم سب کو مجبوری میں یہاں رہ رہے ہیں۔
گفتگو کے دوران انا نگر میں رہنے والے سُمت نے بتایا کہ وہ انا نگر میں پیدا ہوئے ہیں، لیکن باپ دادا کا تعلق تمل ناڈو سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں بھی کئی بار گھروں کے توڑنے کے نوٹس آئے ہیں، لیکن اس وقت بھی مکانات نہیں ٹوتوڑے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار ایسا لگتا ہے کہ ہمارے مکانات ٹوٹ جائیں گے، اگر مکانات ٹوٹ گئے تو ہم سڑک پر رہنے پر مجبور ہوں گے کیونکہ دہلی میں ہمارے سر چھپانے کے لیے اور کوئی جگہ نہیں ہے۔