اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی میں صفائی ملازمین کا ہڑتال پر جانے کا انتباہ

دہلی میں کورونا بحران کے درمیان صفائی کارکنان ہڑتال پر جاسکتے ہیں۔ دہلی صفائی کارکنان ایکشن کمیٹی کی جانب سے ساؤتھ ایم سی ڈی کے کمشنر گنیش بھارتی کو لکھے گئے خط میں ملازمین نے کھلے الفاظ میں انتباہ دیا ہے۔

دہلی میں صفائی ملازمین کا ہڑتال پر جانے کا انتباہ
دہلی میں صفائی ملازمین کا ہڑتال پر جانے کا انتباہ

By

Published : Apr 28, 2020, 11:09 AM IST

دارالحکومت دہلی میں کورونا بحران کے درمیان صفائی کارکنان ہڑتال پر جاسکتے ہیں۔ گزشتہ روز کورونا کی وجہ سے ساوتھ ایم سی ڈی کے ایک صفائی کارکن کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ حکومت سے 50 لاکھ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے لئے دہلی صفائی کارکنان ایکشن کمیٹی نے 29 اپریل تک کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ اس کے بعد تینوں کارپوریشنوں کے صفائی کارکنان ہڑتال پر جانے کا انتباہ دے رہے ہیں۔

دہلی صفائی کرمچاری ایکشن کمیٹی کی جانب سے ساؤتھ ایم سی ڈی کے کمشنر گنیش بھارتی کو لکھے گئے خط میں ملازم کھلے الفاظ میں انتباہ دے رہے ہیں۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر کورونا کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے کسی مقتول کے اہل خانہ کو کارپوریشن نے 50 لاکھ روپئے، اور دہلی حکومت کی جانب سے ایک کروڑ روپے اور اس کنبہ کے ایک شخص کو مسقتل ملازمت نہیں دی گئی تو مجبوراً ملازمین کو یہ اقدام اٹھانا پڑے گا۔ لہٰذا، جو بھی نقصان ہوگا اس کے ذمہ دار کمشنر ہوں گے۔

دہلی میں صفائی ملازمین کا ہڑتال پر جانے کا انتباہ

ایکشن کمیٹی کے چیئرمین وریندر سنگھ نے بتایا کہ 13 اپریل کو انہوں نے کارپوریشن کمشنر کو صفائی ملازمین کے لئے حفاظتی سامان اور 50 لاکھ کے انشورنس سے متعلق خط لکھا تھا، جس کا اعلان مرکزی حکومت نے کیا تھا۔ تاہم ان کی بات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

کورونا وائرس اور ساؤتھ ایم سی ڈی کے سینٹرل زون میں تعینات سینیٹری کارکن کی ہلاکت کے بعد اب تک اس کنبہ کو کوئی مالی امداد نہیں دی گئی ہے۔ یہ ایک بہت بڑی لاپرواہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کی جانب سے دیئے گئے 10 لاکھ کی مدد بھی ناکافی ہے۔ سنگھ نے کہا کہ اب کمیشنر کو فیصلہ لینا ہوگا کہ مطالبات قبول کیے جائیں گے یا نہیں۔

پہلے دن سے ہی کورونا کے خلاف لڑائی میں ملازمین فرنٹ لائن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کارکنان ابھی خدمات کے لئے تیار ہیں، لیکن ان کے اپنے اہل خانہ کے لئے تشویش بھی ضروری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details