واضح رہے کہ عرضی بی جے پی رہنما میناکشی لیکھی نے دائر کی ہے۔ میناکشی لیکھی کی جانب سے کہا گیا کہ یہ عدالت کی توہین ہے۔راہل گاندھی نے کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی ہے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ سبری مالا مندر میں خواتین کی رسائی کی اجازت کے حکم کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست پر فیصلہ سنائے گی۔
آئینی بنچ میں جسٹس گگوئی کے علاوہ جسٹس روهنگٹن فلی نریمن، جسٹس اے ایم كھانولكر، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اندو ملہوترا شامل ہیں۔
چیف جسٹس کی قیادت والی تین رکنی بنچ رافیل جنگی طیارہ معاہدہ معاملہ کی آزادانہ تحقیقات نہ کرائے جانے کے فیصلہ کے خلاف سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا اور دیگر کی نظر ثانی کی درخواست پر فیصلہ دے گی۔ اس بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف شامل ہیں۔اسی بنچ نے ہی گاندھی کے خلاف توہین عدالت کی عرضی کی سماعت کی تھی