سیوان کے رہائشی آنند پانڈے کی اچانک حالت خراب ہوگئی۔ ان کی بیٹی سونی نے اپنے والد کو تقریباً 20 دن پہلے دہلی کے آئی ایل بی ایس اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ سونی کا الزام ہے کہ اسپتال نے 3 دن قبل ہی اس کے والد کے بچنے کی امید سے انکار کردیا تھا۔
اس کے بعد وہ اپنے والد کو دوسرے اسپتال لے جانا چاہتی تھی۔ لیکن سونی کا کہنا ہے کہ اسپتال کے کچھ پیسے جمع کروانے باقی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اسپتال نے اس کے والد کو دوسرے اسپتال لے جانے نہیں دیا اور اس کی وجہ سے پیر کو سونی کے والد آنند کی موت ہوگئی۔
یہ بھیہ پڑھیں: 'پندرہ ہزار مریضوں کا علاج گھر پر'
سونی کا کہنا ہے کہ اس کے والد کو پیٹ کی شکایت پر تقریباً دو ماہ قبل آئی ایل بی ایس اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد علاج کے بعد اس کی حالت ٹھیک ہونے لگی۔ لیکن ڈاکٹروں نے آپریشن کرنے کا مشورہ دیا، جس میں زیادہ رقم کی ضرورت تھی۔ آنند کی صحت اس وقت بگڑ گئی جب اس کا کنبہ رقم کے انتظامات میں بہار گیا تھا۔ اس کے بعد اسے پھر سے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
سونی کا کہنا ہے کہ اس وقت سے لے کر اب تک انہوں نے قریب 22 لاکھ روپے اسپتال کو دیئے تھے۔ لیکن اس کے بعد بھی اس رقم کو بغیر آپریشن کے خرچ کیا گیا اور اسپتال روزانہ نئے بل بناتا گیا۔ اب سونی کا مطالبہ یہ ہے کہ جب ان کے والد کا آپریشن ہی نہیں ہوا تو انہیں وہ رقم واپس کیے جائیں، جو اس نے اپنا سب کچھ بیچ کراسپتال کوحوالے کردیے تھے۔