نئی دہلی: قومی دارالحکومت میں خدمات کے کنٹرول پر مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان تنازع پر سپریم کورٹ نے آج اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے مرکز اور دہلی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور سینئر ایڈوکیٹ اے کے ایم سنگھوی کے دلائل سنے۔
قبل ازیں دہلی میں خدمات کے ضابطے پر مرکز اور دہلی حکومت کے اختیارات کے دائرہ کار سے متعلق قانونی مسائل کی سماعت کے لیے ایک آئینی بنچ قائم کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 6 مئی کو دہلی میں خدمات کے ضابطے کے معاملے کو پانچ ججوں کی آئینی بنچ کو بھیج دیا تھا۔
دہلی حکومت کی عرضی 14 فروری 2019 کے الگ الگ فیصلے کے بعد آئی ہے، جس میں جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس اشوک بھوشن نے چیف جسٹس سے سفارش کی تھی کہ قومی دارالحکومت میں خدمات کے کنٹرول کے معاملے پر حتمی فیصلہ کرنے کے لیے تین ججوں کی بنچ قائم کی جائے۔