نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) نے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید جیل کے وزیر ستیندر جین پر عصمت دری کے ایک ملزم سے مساج کروانے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اگر عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال میں حساسیت کا ایک ذرہ بھی رہ گیا ہے تو انہیں فوری طور پر جین کو اپنی کابینہ سے برطرف کرکے عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔BJP On Satyendra Jain
بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے آج بی جے پی دہلی کے ریاستی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'اگر کیجریوال میں کوئی حساسیت باقی ہے تو ستیندر جین، جو پانچ ماہ سے جیل میں ہیں، کو بغیر کسی تاخیر وزیر کے عہدے سے برطرف کردینا چاہیے۔ میڈیا میں جاری ستیندر جین کے مساج ویڈیو کے حقائق سامنے آنے کے بعد اروند کیجریوال کو فوری طور پر عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ 'تیرے ہاتھ پر خون کا کوئی قطرہ تو نہیں ، پر سب کہتے ہیں کہ تجھ سے بڑا کوئی قاتل نہیں'، انہوں نے کہا کہ جین کو مساج کرنے والا کوئی "تھراپسٹ" نہیں ، بلکہ "دی ریپسٹ" ہے، جسے عوام ریپسٹ کہہ رہے ہیں، کیجریوال اسے تھراپسٹ کہہ رہے ہیں۔ عوام جب کسی کو اختیار دیتی ہے تو اس سے احتساب کی بھی توقع رکھتی ہے۔ اگر کجریوال میں تھوڑی سی بھی اخلاقیات باقی ہے تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
بھاٹیہ نے کہا کہ بی جے پی متاثرہ لڑکی کو اپنی بچی مانتی ہے، اس لیے وہ خاموش نہیں بیٹھے گی۔ انہوں نے اے اے پی لیڈر سے کئی سوال پوچھے۔ کیجریوال متاثرہ لڑکی کے ساتھ کھڑے ہیں یا ملزم کے ساتھ، کیجریوال بدعنوانی کے الزام میں وزیر ستیندر جین کو برطرف کیوں نہیں کر رہے اور بچی کی عصمت دری کے ملزم کو تحفظ کیوں دیا جارہا ہےاور اگر کجریوال عوامی نمائندے اور وزیر اعلیٰ کے عہدے کی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہیں تو وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے فوری استعفیٰ کیوں نہیں دے دیتے؟
ترجمان بھاٹیہ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی درحقیقت عام لوگوں کی پارٹی نہیں ہے بلکہ ایک 'اراجک کرائم پارٹی' ہے۔ ان کے بڑے بڑے سیاستدان اور وزیر جیلوں میں بند ہیں اور وہ بدعنوانوں، مجرموں اور بچیوں سے زیادتی کرنے والوں کو تحفظ بھی دے رہے ہیں۔ شاید مسٹر کیجریوال متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان کے درد کو نہیں سمجھتے، وہ نہیں چاہتے کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف ملے۔