نئی دہلی:عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی عدالتی حراست میں پیر کو 17 اپریل تک توسیع کر دی گئی، جو دہلی شراب کی پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزام میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی الگ الگ گرفتاریوں کے بعد تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں 51 سالہ مسٹر سسودیا کی عدالتی حراست میں دو ہفتے کی توسیع کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی ملزم سیاسی رہنما کو 17 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔ خصوصی عدالت نے 31 مارچ کو ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے درج ایف آئی آر میں مسٹر سسودیا کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ خصوصی عدالت بدھ 05 اپریل کو ای ڈی کے ذریعہ درج کیس میںمسٹر سسودیا کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گی۔
خیال رہے سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعدکہ 26 فروری کو مسٹر سسودیا کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں مسٹر سسودیا کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سی بی آئی کی درخواست پر انہیں 4 مارچ تک مرکزی جانچ ایجنسی کی تحویل میں بھیج دیا گیا، جس کے بعد انہیں مزید دو دن کے لیے سی بی آئی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ سی بی آئی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ سی بی آئی کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مسٹر سسودیا سے ان کی عدالتی حراست کے دوران پوچھ گچھ کی تھی۔ بعد میں خصوصی عدالت نے ای ڈی کی درخواست پر سسودیا کو اپنی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد ا نہیں اس معاملے میں عدالتی حراست میں بھیجا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 28 فروری کو مسٹر سسودیا کی رٹ پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔