قومی دارالحکومت دہلی کے مہادیو روڈ پر واقع فلم ڈویژن میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورا نے کہا کہ 'سنہ 1984 میں جو ہوا وہ فساد نہیں تھا بلکہ ایک نسل کشی اور قتل عام تھا جو معصوموں پر برپا کیا گیا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'سنہ 84 جسٹس؟ نامی اس فلم کے ذریعے تاریخ کو ایک بار پھر یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے البتہ ہم مانتے ہیں کہ لوگوں کو اپنی تاریخ نہیں بھولنی چاہیے۔'
اس موقع پر فلم پروڈیوسر مجیب الحسن نے بتایا کہ 'سنہ 84 جسٹس؟ ایک فیچر فلم ہے جو سکھ مذہب کی زندگی کے درد کو بیان کرتی ہے اسی لیے 84 کے فسادات کی تصویر کشی کی گئی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد جو کچھ دہلی میں ہوا وہ سب کی آنکھوں میں آج بھی تروتازہ ہے کیونکہ آج تک ان متاثرین کو انصاف نہیں ملا ہے وہ آج بھی انصاف کے متلاشی ہیں۔'