نئی دہلی:کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اڈانی گروپ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے پیچھے اڈانی گروپ کا ہاتھ ہے۔ راہل نے اڈانی گروپ پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس گروپ نے 32 ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے۔ کانگریس ایم پی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ کانگریس کے سابق صدر نے اڈانی اور کوئلے کی پراسرار قیمتوں میں اضافے پر ایک میڈیا رپورٹ بھی دکھائی۔
اڈانی معاملے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ، 'اس بار چوری عوام کی جیب سے ہو رہی ہے۔ جب آپ سوئچ کا بٹن دباتے ہیں تو پیسے اڈانی کی جیب میں آتے ہیں۔ مختلف ممالک میں انکوائری ہو رہی ہے اور لوگ سوال پوچھ رہے ہیں لیکن بھارت میں کچھ نہیں ہو رہا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، 'اڈانی انڈونیشیا میں کوئلہ خریدتے ہیں اور جب تک کوئلہ بھارت آتا ہے، اس کی قیمت دوگنی ہوجاتی ہے۔ ہماری بجلی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ وہ (اڈانی) غریب ترین لوگوں سے پیسے لیتے ہیں۔ یہ کہانی کسی بھی حکومت کو گرائے گی۔ یہ سراسر چوری ہے۔
جب راہل گاندھی سے پوچھا گیا کہ، وہ اڈانی معاملے پر اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A. کے متحد ہونے کے باوجود، شرد پوار کی اڈانی سے ملاقات پر سوال کیوں نہیں اٹھا رہے ہیں؟ اس پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، 'میں نے شرد پوار سے نہیں پوچھا، وہ بھارت کے وزیر اعظم نہیں ہیں۔ شرد پوار دفاع نہیں کر رہے ہیں۔ اڈانی مسٹر مودی ہیں اور اسی لئے میں نے مسٹر مودی سے یہ سوال کیا۔ اگر شرد پوار بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر بیٹھ کر اڈانی کی حفاظت کر رہے ہوتے تو میں یہ سوال شرد پوار سے پوچھتا۔