نئی دہلی: کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے مدھیہ پردیش اور راجستھان کے سینئر لیڈروں کو بالترتیب 8 اور 9 دسمبر کو اسمبلی انتخابات میں ہونے والی شکست کے جائزہ کے لیے طلب کیا۔ دو ریاستوں میں جائزہ لینے کے بعد کھرگے چھتیس گڑھ کے رہنماؤں کو طلب کریں گے اور تین ہندی بولنے والی ریاستوں میں ریاستی یونٹ کے نئے سربراہوں اور سی ایل پی رہنماؤں کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ کانگریس 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے تینوں ریاستوں میں کامیابی کا دعوی کررہی تھی لیکن انتخابی نتائج نے ہائی کمان کو چونکا دیا۔
کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما نے کہا کہ "پارٹی صدر نے مدھیہ پردیش رہنماوں کو 8 دسمبر کو اور راجستھان کے لیڈروں کو 9 دسمبر کو طلب کیا ہے۔ اجلاس میں انتخابات میں شکست کا مکمل جائزہ اور آگے کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تینوں ریاستوں میں بوتھ لیول کا جائزہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے اور پارٹی سربراہ کو اس ضمن میں زمینی صورت حال سے واقف کروایا جائے گا۔ ریاستی ٹیموں کی از سر نو تشکیل کے لیے پرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے"۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق راجستھان جائزہ اجلاس میں اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا، ان کے تین نائبین قاضی نظام الدین، وریندر راٹھور اور امریتا دھون کے علاوہ سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت، سابق اسپیکر سی پی جوشی، ریاستی یونٹ کے سربراہ گووند سنگھ بھی شرکت کریں گے۔ دوتاسارا اور سینئر لیڈرز، سچن پائلٹ، ہریش چودھری، گووند رام میگھوال، اور جتیندر سنگھ کی ایک مضبوط مہم کے باوجود کانگریس راجستھان میں کل 200 میں سے صرف 69 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی اور بی جے پی کو 115 نشستوں پر کامیابی ملی۔