قومی دارالحکومت کے موسم میں سردی کا اثر بڑھنے کے ساتھ لوگوں کو دوگنی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ ایک طرف بڑھتی ہوئی آلودگی سے آب و ہوا روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے، جبکہ کورونا وائرس (کووڈ۔ 19) کے کیسز میں بھی گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
دہلی پولیوشن کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی) نے دارالحکومت کی آب و ہوا کا انڈیکس جمعہ کو جاری کیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ دہلی میں آج صبح سات بجے آلودگی کی سطح 360 تھی۔ آسمان میں دھواں تھا۔ یہ موسم سانس کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لیے بالکل بھی سازگار نہیں ہے۔
ڈی پی سی سی کے مطابق دہلی کی ہوا اب بھی 'انتہائی خراب' کے زمرے میں ہے۔ دارالحکومت کا علی پور علاقہ 442 ایئرکوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کے ساتھ سب سے زیادہ آلودہ خطہ ہے۔ روہنی میں 391، دوارکا میں 390، آنند وہار میں 387 جبکہ آر کے پورم میں اے کیو آئی 333 ریکارڈ کیا گیا۔
دارالحکومت کے قرب و جوار علاقوں مثلاً غازی آباد میں اے کیو آئی 380 ، گریٹر نوئیڈا میں 377 اور نوئیڈا میں 380 ریکارڈ کیاگیا۔ سنٹرل آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، آئی ٹی او میں پی ایم 2.5 کی سطح 356 ہے۔ جو 'انتہائی بدترین زمرہ' ہے۔
جمعرات کی شام کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے 3882 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 35 مریضوں کی موت ہوئی۔ اس عالمی وبا سے دارالحکومت میں متاثرہ افراد کی تعداد اب 344318 اور ہلاکتوں کی تعداد 6163 ہے۔لیکن اب بھی 25 ہزار 237 ایکٹیو کیسز ہیں۔