وائس چانسلر کی یہ ملاقات کافی چرچے میں ہے اور اس کی وجہ ہے وہ جامعہ یونیورسٹی، جس پر کسی زمانہ میں خود نریندر مودی طنز و نقد کے نشتر چلاتے تھے۔
ملاقات کو کامیاب قرار دیتے ہوئے نجمہ اختر نے بتا یا کہ آئندہ سال جامعہ کے 100 سال پورے ہو جائیں گے ۔ اس موقع پر ہمارے یہاں ایک بڑا جشن منعقد کیا جائے گا، جس میں مودی جی کی شرکت کی ہمیں امید ہے۔
نریندر مودی جامعہ کے طلبہ کے ڈسپلن کے قائل:نجمہ اختر نجمہ نے مزید بتایا کہ ملاقات کے دوران جامعہ میں میڈیکل کالج کے قیام کا ذکر بھی ہوا، جس پر وزیراعظم نے اصرار کے ساتھ کہا کہ یہ کام جلد از جلد ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم نے جامعہ کی ضروریات اور اس کے لئے بجٹ کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔
نجمہ نے انٹرویو میں کہا کہ وزیر اعظم نریندررمودی جامعہ کے طلبہ و طالبات کے ڈسپلن کے قائل ہیں اور اس کی تعریف کر رہے تھے۔