نئی دہلی:آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل، 2023، جس میں لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں محفوظ کرنے کا انتظام ہے، جمعرات کو راجیہ سبھا میں بحث اور منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔وزیر قانون ارجن سنگھ میگھوال نے بل کو پیش کیا۔اس سے قبل راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ایوان میں بھی اس کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایوان میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ جمعرات کو راجیہ سبھا میں آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل 2023 پر بحث کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں بل پاس ہونے کے بعد اسے ایوان بالا میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس بل پر بحث کے لیے ساڑھے سات گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل کو پاس کیا گیا تھا۔ تقریباً 7 گھنٹے کی بحث کے بعد ووٹنگ کرائی گئی۔ ووٹنگ میں اس بل کی حمایت میں 454 ووٹ ڈالے گئے۔ ساتھ ہی احتجاج میں صرف 2 ووٹ ڈالے گئے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں، اے آئی ایم آئی ایم کے اراکین پارلیمنٹ نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا تھا۔