نئی دہلی: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پارلیمنٹ میں سیکورٹی میں کوتاہی کے ملزم للت جھا کو سات دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ دہلی پولیس نے جمعہ کو للت جھا کو عدالت میں پیش کیا اور 15 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا۔ ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے للت جھا کو پولیس حراست میں بھیجنے کا حکم دیا۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے کہا کہ للت جھا کو جمعرات کی رات گرفتار کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں انہوں نے کئی انکشافات کیے ہیں۔ دہلی پولیس اب پوچھ گچھ کرے گی اور پتہ لگائے گی کہ اس اسکیم کے لیے فنڈنگ کیسے ہوئی۔ اس کے لیے ملزمان کے موبائل فون بھی برآمد کرنا ہوں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ 14 دسمبر کو عدالت نے اس معاملے میں چار ملزمین نیلم، ساگر شرما، ڈی منورنجن اور امول شندے کو سات دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا تھا۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ اتل سریواستو نے کہا تھا کہ ملزمین کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 16 اے کے تحت سنگین الزامات ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملزمان کو پوچھ گچھ کے لیے لکھنؤ اور ممبئی لے جانا پڑے گا، کیونکہ انہوں نے جوتے لکھنؤ سے اور کلر اسموگ کین ممبئی سے خریدے تھے۔ دہلی پولیس نے ان ملزمان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کی سیکورٹی چوک کا معاملہ: دہلی پولیس کا اسپیشل سیل کرائم سین کو ری کریئٹ کرے گا
آپ کو بتاتے چلیں کہ 13 دسمبر کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے چیمبر میں کود پڑے تھے۔ تھوڑی ہی دیر میں ایک ملزم نے میز پر چلتے ہوئے اپنے جوتوں سے کچھ نکالا اور اچانک پیلا دھواں نکلنے لگا۔ہنگامہ آرائی اور دھویں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے اس نوجوانوں کو پکڑ لیا۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو پکڑ لیا۔ پارلیمنٹ کے باہر سے دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے۔