ملک میں کووڈ-19 سے متاثرہ اور زیرعلاج مریضوں کی تعداد 18 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، اس کے پیش نظر آکسیجن کی کمی کو دور کرنے کے لئے مرکز مختلف صحت مراکز میں 162(پی ایس اے) آکسیجن پلانٹ لگانے کی پہل کی ہے، ساتھ ہی ریلوے آکسیجن کی آمد و رفت کے لئے خصوصی ٹرین چلانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کوویڈ 19 کے 2،61،500 نئے معاملے آنے کے بعد سے کئی ساری صنعتیں اکٹھا ہو کر اب اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی شروع کردی ہیں۔
مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے آج کہا ہے کہ 'ریمڈیسویر انجکشن' کی پروڈکشن دوگنا کرنے، آکسیجن کی فراہمی اور کوویڈ 19 ویکسین فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے ریاستوں کو مکمل تعاون کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صحت مراکز میں پی ایس اے کے 162 آکسیجن پلانٹ لگانے کا کام جاری ہے، اس سے طبی آکسیجن کی صلاحیت میں 154.19 ایم ٹی (میٹرک ٹم) اضافہ ہوگا۔
اس سے قبل وزارت نے 50،000 میٹرک ٹن میڈیکل آکسیجن کی درآمد کے لئے ٹینڈر نکالنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔
مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا کی جانب سے تمام ریاستوں کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کوڈ ۔19 کے معاملات میں تیزی سے اضافے کے سبب میڈیکل آکسیجن کی بڑھتی مانگ کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے ایک ٹیم کی تشکیل دی ہے جو صنعتی استعمال کے لئے فراہم کردہ آکسیجن کا جائزہ لیا ہے، تاکہ ملک میں میڈیکل آکسیجن کی مانگ پوری کی جاسکے اور لوگوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ جائزہ کے بعد کمیٹی نے صنعتی مقصد کے لئے استعمال کئے جانے والے آکسیجن کی فراہمی پر 22 اپریل تک پابندی عائد کردی ہے۔ حالانکہ اس میں نو مخصوص صنعتوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔
اجے بھلا نے مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات، دہلی اور اتر پردیش جیسی ریاستوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ان ریاستوں میں کوویڈ 19 کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے آکسیجن کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔ ریلوے آئندہ چند روز میں آکسیجن اور آکسیجن سلنڈر کی فراہمی کے لئے 'آکسیجن ایکسپریس' چلائے گی۔
مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کی حکومتوں نے اس سے قبل ریلوے سے پوچھا تھا کہ ریل نیٹ ورک کے ذریعہ طبی آکسیجن کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا جاسکتا ہے۔
وہیں وزارت اسٹیل کے مطابق اسٹیل فیکٹریوں میں آکسیجن کے 28 پلانٹ ہیں۔ جو سرکاری اور نجی شعبوں میں روزانہ 1500 ٹن میڈیکل آکسیجن فراہم کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ 30 ہزار میٹرک ٹن کا اضافی اسٹاک بھی طبی استعمال کے لئے دستیاب کرا دیا گیا ہے۔