اردو

urdu

ETV Bharat / state

INDIA Alliance Meeting اپوزیشن جماعتیں گرفتاریوں اور چھاپوں کے لیے تیار رہیں، کھڑگے

کانگریس صدر نے کہا ’’140 کروڑ ہندوستانی اپنی تکلیف سے نجات کی امید کے ساتھ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں میں بی جے پی اور آر ایس ایس نے فرقہ وارانہ زہر پھیلایا ہے۔

کھڑگے
کھڑگے

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 1, 2023, 9:00 PM IST

ممبئی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کو انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) کی جماعتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کی میٹنگوں کی کامیابی کے بعد انہیں مزید گرفتاریوں اور چھاپوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

کھڑگے نے کہا ’’اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی بعد کی تقریروں میں نہ صرف انڈیا اتحاد پر حملہ کیا ہے بلکہ ہمارے پیارے ملک کے نام کا موازنہ ایک دہشت گرد تنظیم سے کیا ہے اور یہ غلامی کی علامت سے کیا ہے۔ ‘‘

انہوں نے کہا کہ ہمارا اتحاد جتنا مضبوط ہوگا، مرکز کی بی جے پی حکومت ہمارے لیڈروں کے خلاف ایجنسیوں کا اتنا ہی غلط استعمال کرے گی۔

انہوں نے مہاراشٹر، راجستھان، بنگال میں ایسا ہی کیا ہے۔ دراصل گزشتہ ہفتے جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں ایسا کیا گیا تھا-انہوں نے کہا کہ آج ہمارے سماج کا ہر طبقہ چاہے وہ کسان ہوں، نوجوان ہوں، خواتین ہوں، پسماندہ لوگ ہوں، متوسط ​​طبقہ، عوامی دانشور، این جی اوز اور یہاں تک کہ صحافی بھی بی جے پی کی آمرانہ غلط حکمرانی کا شکار ہو رہے ہیں۔

کانگریس صدر نے کہا ’’140 کروڑ ہندوستانی اپنی تکلیف سے نجات کی امید کے ساتھ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں میں بی جے پی اور آر ایس ایس نے فرقہ وارانہ زہر پھیلایا ہے۔

انہوں نے کہا ’’یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ جب ملک کے ایک حصے میں عصمت دری میں ملوث افراد کو رہا کیا جاتا ہے اور انہیں عزت دی جاتی ہے تو اس سے خوفناک جرائم کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور دوسرے حصے میں خواتین کو برہنہ کرکے گھمانے کو بڑھاوا ملتا ہے۔ مودی جی کے ہندوستان میں کارگل کے بہادر سپاہی کی بیوی کو بھی نہیں بخشا جاتا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: انڈیا الائنس کو چلانے کے لیے کمیٹیاں بنائی گئیں

انہوں نے کہا ’’یہ پسماندہ لوگوں کے تئیں بی جے پی حکومت کی بے حسی ہے جس کی وجہ سے ان کے لیڈر غریب قبائلیوں اور دلتوں پر پیشاب کرتے ہیں اور مجرموں کو آزاد گھومنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔”

یو این آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details